اوسلو (خصوصی رپورٹ)
پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے مطالبہ کیا ہے کہ یورپ سمیت مختلف ملکوں سے اوورسیزپاکستانیوں کی میتوں کو پاکستان لانے اور پاکستان میں پھنسے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے بیوی بچوں کے پاس واپس یورپ لے جانے کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں۔
اوورسیزٹریبون سے بات کرتے ہوئے قمراقبال نے کہا کہ انھوں نے اس سلسلے میں پاکستان کے وزیرامور خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے اوورسیزپاکستانیز سید ذوالفقار بخاری کو خطوط لکھے ہیں۔
خطوط میں کہاگیا ہے کہ یورپ میں مقیم پاکستانیوں کو کرونا وائرس کے تناظر میں پیدا ہونے والےمسائل میں سے ایک انتہائی اہم مسئلہ ان کے اجساد کو پاکستان لانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز سے فرانس سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں ایک بیٹا (پاکستانی) یہ شکایت کررہا ہے کہ ان کی والدہ کی میت پاکستان لے جانے کے لیے فرانس کی حکومت نے تمام ضروری کاغذی کاروائی مکمل کرلی ہے لیکن فرانس میں سفارتخانہ پاکستان اس میت کو پاکستان لے جانے کا اجازت نامہ نہیں دے رہا۔
شکایت کنندہ کے بقول، فرانس کے حکام نے حفظان صحت کے تمام اصولوں کے تحت ان کی والدہ کی میت کو پلاسٹک میں سیل کیا ہوا تاکہ کسی وائرس کے پھیلنے کا کوئی اندیشہ نہ رہے۔
بقول انکے، یورپ کے دیگر ممالک سے بھی اس طرح کی شکایت موصول ہورہی ہیں جس سے اس مسئلے کی سنگینی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ قمراقبال نے مذکورہ وزراء سے اپیل کی کہ برائے مہربانی ان شکایات کی تحقیقات کی جائیں اور ضروری حفاظتی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے اجساد کو پاکستان لانے کے لیے اقدامات کئے جائیں تاکہ ان کے ورثاء اپنی رسوم و رواج کے مطابق، پاکستان میں اپنے پیاروں کے اجساد کی تدفین کرسکیں۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے حکومت پاکستان کی توجہ ایک اور مسئلے کی طرف دلاتے ہوئے کہاکہ بین الاقوامی فلائیٹس بند ہوجانے کی وجہ سے ناروے سمیت یورپ کے مختلف ملکوں میں مقیم پاکستانی جو فروری اور مارچ میں پاکستان آئے ہوئے تھے، پاکستان میں بند ہوکر رہ گئے ہیں۔ ان کے بیوی، بچے اور ذرائع معاش و روزگار یورپ میں ہے جبکہ وہ پاکستان میں پابند ہوگئے ہیں۔ ان اوورسیزپاکستانیوں کو ان کے ملکوں میں واپسی کے لیے خصوصی فلائیٹس شروع کی جائیں۔
قمراقبال نے کہاکہ انہیں امید ہے کہ حکومت پاکستان ان کی ان دو گزارشات پر غور فرمائی گی اور ان مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو لکھے گئے خط کے متن کے لیے نیچے لینک پر کلک کریں (اس خط کی ایک کاپی وزیراعظم کے معاون خصوصی ذولفی بخاری کو بھی ارسال کی گئی ہے):۔